’’عمران خان نا اہلی کیس‘‘ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو ہٹا کر اسلام آباد ہائیکورٹ کے نئے بننے والے بنچ نےدھماکہ خیز فیصلہ سنا دیا، خبر آتے ہی ہلچل مچ گئی - Pak Kuwait News

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Thursday, 2 August 2018

’’عمران خان نا اہلی کیس‘‘ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو ہٹا کر اسلام آباد ہائیکورٹ کے نئے بننے والے بنچ نےدھماکہ خیز فیصلہ سنا دیا، خبر آتے ہی ہلچل مچ گئی


اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان کی نااہلی کیس میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو ہٹا کر اسلام آباد ہائیکورٹ کے نئے بننے والے بنچ نے سماعت سے معذرت کر لی۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کی نا اہلی کیس میں جسٹس شوکت عزیزصدیقی کو ہٹا کر جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی نیا بنچ تشکیل دیا گیا تھا جس نے آج عمران خانکی نا اہلی سے متعلق جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر سماعت سے معذرت کر لی ہے۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری
کی جماعت جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما کی جانب سےاسلام آباد ہائیکورٹ میں آئین کے آرٹیکل 62کے تحت عمران خان کی نا اہلی کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ایک بیٹی ٹیرن وائٹ بھی ہے جس سے متعلق عمران خان نے اپنے انتخابی گوشواروں میں کوئی ذکر نہیں کیا لہٰذا جھوٹ بولنے پر ان کو آئین کے آرٹیکل 62کے تحت نا اہل قرار دیا جائے جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بنچ نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عمران خان سے جواب طلب کیا تھا۔ تاہم عمران خان کی نا اہلی کیس کا یہ بنچ تبدیل کر دیا گیاتھا اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جگہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو بنچ کا حصہ بنایا گیا تھاجس نے آج یکم اگست کو جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کی درخواست پر یکم اگست کو سماعت کرنا تھی۔خیال رہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی پارٹی جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی نے عمران خان کے انتخابی گوشوارے ان کے پانچوں حلقوں میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس پر عمل کرتے ہوئے ان کے پانچوں حلقوں میں آر اوز کے سامنے ان کے انتخابی گوشوارے چیلنج کئے گئے تھے جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی یہ معاملہ لایا گیا تھا۔

No comments:

Post a Comment

Note: only a member of this blog may post a comment.

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here