مکار دشمن کی ایک اور چال ناکام، پاک بحریہ نے ملکی حدود میں گھسنے کی کوشش کرنیوالی بھارتی آبدوز کو مار بھگایا، کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں: ترجمان - Pak Kuwait News

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Friday, 18 November 2016

مکار دشمن کی ایک اور چال ناکام، پاک بحریہ نے ملکی حدود میں گھسنے کی کوشش کرنیوالی بھارتی آبدوز کو مار بھگایا، کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں: ترجمان

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) افواج پاکستان نے مکار دشمن کی ایک اور چال کو ناکام بنا کر اس کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر دیا ہے او اس مرتبہ یہ کارنامہ پاک بحریہ نے انجام دیا ہے جس نے کمال مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جاسوسی اور جنگی مقاصد سے چوری چھپے پاکستان کی حدود میں گھسنے کی کوشش کرنے والی بھارتی آبدوز کو مار بھگایا ہے۔ <br>پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق بھارتی آبدوز پاکستانی سمندری حدود کے قریب جنوبی علاقے میں موجود تھی اور پاکستان بحریہ کی نقل و حرکت پر نظر رکھتے ہوئے پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کر رہی تھی تاہم پاک بحریہ کے فلیٹ یونٹس نے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے بھارتی آبدوز کا پتہ لگایا اور پھر اسے سمندر کی سطح پر آنے پر مجبور کیا جس کے بعد اس کا مسلسل تعاقب کرتے ہوئے اسے پاکستانی حدود سے 50 ناٹیکل میل دور بین الاقوامی سمندر میں دھکیل دیا۔ <ترجمان نے کہا کہ بھارتی آبدوز کا پتہ لگا کر اسے پاکستانی حدود سے دور دھکیلنا اینٹی سب میرین اور وار فیئر صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ بھارتی بحریہ اپنی آبدوزوں کو پاکستان کے خلاف تعینات کر رہی ہے لیکن سمندری سرحدوں کے دفاع کیلئے پاک بحریہ ہر لمحہ مستعد و تیار ہیں اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ کموڈور (ر) عبید اللہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت کی انتہائی مہلک سب میرین 209 تھی جو جرمنہ ساختہ ہے اور اس میں تربیت یافتہ مسلح دہشت گرد موجود تھے۔ ان دہشت گردوں کو پاکستانی حدود میں داخل کرایا جانا تھا اور ان کا مقصد پاک، چین اقتصادی راہداری منصوبے کو نشانہ بنا تھا۔ ایڈمرل (ر) تسنیم احمد نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سب میرین کے پاکستان آنے کے تین سے چار مقاصد ہو سکتے ہیں۔ ایک مقصد پاکستان اور چین کی مشترکہ جنگی مشقوں کی نگرانی ہو سکتا ہے جبکہ دوسرا مقصد گوادر پورٹ کے افتتاح کے بعد اس کی نگرانی، تیسرا مقصد پاک بحریہ کی نیول بیس کی نگرانی ہو سکتا ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ملک دشمنوں کی مدد کیلئے اسے بھیجا گیا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جرمن ساختہ آبدوز ہے جو دنیا کی بہترین آبدوزوں میں سے ایک ہے اور میرے علم کے مطابق اس کا پتہ فضائی نگرانی کے ذریعے چلایا گیا ہے اور اگر واقعی ہماری نیوی نے اپنی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے اس کا پتہ لگایا ہے تو یہ انتہائی زبردست بات ہے اور پاک بحریہ کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے علم میں یہ بات بھی آئی ہے کہ اس کا پتہ لگانے کے بعد اسے پانی کی سطح پر آنے پر مجبور کیا گیا اور پھر 3 سے 4 دن تک اسے حراست میں رکھا گیا جس کے بعد اسے پاکستانی حدود سے نکالا گیا۔ <br>ذرائع کے مطابق پاک بحریہ نے چوکنا رہتے ہوئے کامیابی سے ناصرف آبدوز کا سراغ لگایا بلکہ اس کی نقل و حرکت کو محدود کرتے ہوئے اسے پاکستانی حدود سے بھی بہت دور دھکیل دیا۔ پاک بحریہ نے بھارتی آبدوز کی نقل و حرکت کو محدود کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان کی زمینی سرحدوں کی طرح بحری سرحدیں بھی مکمل طور پر محفوظ ہیں اور کوئی بھی وطن عزیز کی جانب میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک، چین اقتصادی راہداری کی تعمیر کے باعث پاک بحریہ کی نقل و حرکت میں کافی تبدیلی آ چکی ہے اور بھارتی آبدوز اسی نقل و حرکت کا جائزہ لینے اور پاکستانی حدود کی جاسوسی کی مقصد سے ہی وہاں موجود تھی تاہم پاک بحریہ نے بھارت کی بزدلانہ سازش کو ناکام بناتے ہوئے اسے دور دھکیل کر بھارت کا مکروہ چہرے بے نقاب کر دیا ہے۔

No comments:

Post a Comment

Note: only a member of this blog may post a comment.

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here